نئی دہلی، 03 اگست (یو این آئی) لوک سبھا میں اپوزیشن کی شدید مخالفت اور ہنگامے کے درمیان ضروری دفاعی خدمات بل-2021 آج منظور ہوگیا، جس میں دفاعی خدمات کی ملحقہ یونٹوں میں ملازمین کی ہڑتال، تالا بندی اور چھٹی پر پابندی لگانے کی دفعات ہیں۔
دو مرتبہ التواء کے بعد ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس، بائیں بازو، بہوجن سماج پارٹی، سماج وادی پارٹی، شرومنی اکالی دل وغیرہ اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان ایوان کے وسط میں آگئے اور پیگاسس جاسوسی اسکینڈل، کسانوں کے مسائل اور مہنگائی پر نعرے بلند کرنے لگے۔
اسپیکر اوم برلا نے ارکان پر زور دیا کہ وہ اپنی نشستوں پر بیٹھیں اور ایوان کی کارروائی چلنے دیں۔ وہ ہر ممبر کو بولنے کا پورا موقع دیں گے لیکن ہنگامہ بند نہ ہوا۔ اسپیکر کے کہنے پر وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ نے ضروری دفاعی خدمات بل 2021 ایوان میں بحث اور منظوری کے لیے پیش کیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
مسٹر اجے بھٹ نے بل کے بارے میں ایوان کو یقین دلایا کہ اس میں مزدوروں کے حقوق اور سہولیات کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سات دفاعی اداروں میں کارپوریٹائزیشن کے خلاف ملازمین کی طرف سے ہڑتال کرنے کا نوٹس دینے کے بعد، ملک کی شمالی سرحدوں کی صورت حال کے پیش نظر حکومت کو احتیاط کے طور پر جون میں آرڈیننس لانا پڑا اور یہ بل اس کی جگہ لایا گیا ہے، جسے صرف اسی وقت استعمال کیا جائے گا جب ایسی صورتحال پیدا ہو گی۔ ملک کے دفاع اور سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بل لایا گیا ہے کیونکہ کوئی بھی یہ نہیں چاہے گا کہ ملک کی سرحدوں پر گولہ بارود، اسلحہ اور دیگر آلات کی فراہمی میں کوئی خلل پڑے۔