اقوام متحدہ نے اڈیشہ اور آندھرا پردیش میں باز آباد کاری کی کوششوں کی ستائش کی

0
238


نیروبی / روم، 3 جون (یو این آئی) اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) اور فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن (ایف اے او) نے جمعرات کے روز ماحولیاتی باز آباد کاری کے لئے آندھرا پردیش اور اڈیشہ کی حکومتوں کے اقدامات کی تعریف کی۔
‘پیڑھی کی بحالی: لوگ، فطرت اور آب و ہوا کے لئے ماحولیاتی نظام کی بحالی’ کے موضوع پر ایک مشترکہ رپورٹ میں اقوام متحدہ کے دونوں اداروں نے بڑے پیمانے پر ضیاع اور حیاتیاتی تنوع کے نقصان سے روکنے کے لئے فوری طور پر ماحولیاتی نظام کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس میں آندھرا پردیش کے صفر بجٹ میں قدرتی کاشتکاری کے اقدام اور اڈیشہ میں چلکا جھیل کی بحالی اور اس طرح کی بہت سی کوششوں کی بھی ستائش کی گئی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ “غذائی پیداوار میں بہتری کے باوجود ہندوستان کے ‘گرین انقلاب’ کے غیر متوقع نتائج برآمد ہوئے، جن میں مٹی کی گراوٹ، بنجرپن اور پانی کی کھپت میں اضافہ شامل ہیں۔ پائیدار زراعت کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے، ریاست آندھرا پردیش صفر بجٹ کی قدرتی کھیتی باڑی کے استعمال کو فروغ دے رہی ہے۔
اس پروگرام کا مقصد ریاست کے تمام کسانوں تک پہنچنا ہے اور 2024 تک 100 فیصدکیمیاء سے مفت زراعت حاصل کرنا ہے، جس میں گائے کے گوبر اور گائے کے پیشاب سمیت مقامی طور پر کم یا بغیر لاگت کے ان پٹ کا استعمال کیا جا تا ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح نمکین پانی کی بڑی ساحلی چلکا جھیل کی بحالی کے نتیجے میں 2003 اور 2015 کے درمیان خاتمے کے دہانے پر پہنچنے ایراودی ڈولفن کی آبادی 89 سے بڑھ کر 158 ہوگئی ہے