سری نگر، 2 جون (یو این آئی) پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ موجودہ حالات نے جموں و کشمیر کے غریب خاندانوں کو فاقہ کشی پر مجبور کر دیا ہے اور ‘دودھ کی نہریں بہنے’ کی باتیں سراب ثابت ہوئی ہیں۔
محبوبہ مفتی نے بدھ کو اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا: ‘موجودہ حالات نے غریب طبقے کو فاقہ کشی پر مجبور کیا ہے۔ ایسے کنبوں کے پاس اشیائے ضروریہ خریدنے کے لئے پیسے نہیں ہیں’۔
انہوں نے کہا: ‘دہلی میں کیجریوال جی غریب خاندانوں کو ماہانہ پانچ ہزار روپے دے رہے ہیں۔ ہمارے ہاں کہا گیا تھا کہ دودھ کی نہریں بہنے والی ہیں۔ دودھ کی نہروں کی بات چھوڑیں کم از کم لوگوں کو زندہ تو رہنے دیں’۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ طبی اور نیم طبی عملے کی انتھک کوششوں کے باوجود جموں میں اموات زیادہ ہو رہی ہیں اور بقول ان کے اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ انتظامیہ کورونا کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لئے بالکل بھی تیار نہیں تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘جموں کے دور دراز علاقوں جیسے پیر پنجال اور چناب کے ہسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہے۔ ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے مریضوں کی جموں پہنچتے پہنچتے حالت بگڑ جاتی ہے۔ مغل روڈ اور کشتواڑ سمتھن روڈ بند ہونے سے بھی لوگوں کو بہت مشکلیں آ رہی ہیں۔ وہ علاج و معالجہ کے لئے وادی (UNI)کشمیر نہیں آ پا رہے ہیں۔ جس رفتار سے ویکسینیشن ہونی چاہیے تھی نہیں ہو رہی ہے’۔